بنگلورو(ایس او نیوز) ریاستی حکومت نے راشن کارڈ کی فراہمی کیلئے لاگو چودہ سخت شرائط رد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نئے ضابطہ کے مطابق خط افلاس سے اوپر کے خاندانوں کیلئے راشن کارڈ کی فراہمی کیلئے کوئی سخت ضابطہ لاگو نہیں ہوگا۔ تین ماہ کے اندر حکومت اس سلسلے میں نئی پالیسی لاگو کرے گی۔ ریاستی وزیر شہری رسد وخوراک یوٹی قادر نے یہ بات کہی۔ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ نیا قلمدان ملنے کے بعد آج ہی انہوں نے محکمہ کے افسران کے ساتھ پیش رفت کا جائزہ لیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ میٹنگ کے دوران طے کیاگیا ہے کہ راشن کارڈ کی فراہمی کیلئے محکمہ کی طرف سے جو 14 شرائط لاگو ہیں ان کو رد کردیا جائے۔ عوام کی سہولت کیلئے صرف چار دستاویزات مانگے جائیں گے۔ اس سلسلے میں جلد ہی ریاستی کابینہ میں بھی ایک تجویز پیش کرکے اسے منظوری حاصل کرلی جائے گی۔راشن کارڈ حاصل کرنے کیلئے انتخابی شناختی کارڈ ،بجلی کے میٹر کا آر آر نمبر اور دیگر دستاویزات دینے کی پابندی ہٹا دی جائے گی۔ صرف آدھار نمبر دے کر کوئی بھی شخص اے پی ایل راشن کارڈ حاصل کرسکے۔ انہوںنے کہاکہ تین ماہ کے اندر ریاست بھر میں یہ نیا نظام لاگو کردیا جائے گا۔ فی الوقت جو راشن کارڈ اجرائی کیلئے منتظر ہیں اس کے بارے میں قادر نے بتایا کہ نئے راشن کارڈوں کیلئے دس لاکھ عرضیاں جمع کی گئی ہیں جن کو محکمہ نے منظور ی دے دی ہے۔ تین ماہ کے اندر یہ راشن کارڈ تقسیم کردئے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ راشن کارڈ کو آدھار نمبر سے منسلک کرنے کا کام کل تک جاری رہے گا۔ تقریباً 90 فیصد راشن کارڈ ہولڈروں نے اپنا آدھار نمبر محکمہ کو مہیا کرادیاہ ے۔ باقی دس فیصد افراد نے اپنا آدھار نمبر نہیں دیا ہے، اس کے باوجود بھی انہیں راشن کی فراہمی روکی نہیں جائے گی۔ البتہ محکمہ کی طرف سے ہی ان لوگوں کو آدھار کارڈ مہیا کرانے کی کوشش کی جائے گی۔ اس اخباری کانفرنس میں محکمہ کے کمشنر ہرش گپتا بھی موجود تھے۔